چونے کے فن میں طاق ایک نابغۂ روزگار معمار نے، جو غالباً کسی مدرسۂ دینیہ سے فیض یافتہ تھا یا کم از کم اردو و عربی لغات کا شوقین، دیوارِ طویل پر چونا کشی کا آغاز کیا۔ مگر جب قلم یا قلماوے نے تھکن کی چادر اوڑھی، یا اجرت کی کوتاہی نے جوشِ عمل کو زنگ آلود کیا، تو موصوف نے دیوار کے اختتامی حصے پر ایک جلی حروف میں “الخ” رقم فرما دیا۔
“الخ” یعنی الیٰ الآخر — ایک ایسا معجزۂ اختصار، جس سے اہلِ ذوق و فہم بخوبی آگاہ ہیں۔ یہ وہی لفظ ہے جو فضلاء، مدرّسین، و خطبائے کرام، طوالت سے دامن بچاتے ہوئے استعمال میں لاتے ہیں، تاکہ بقیہ عبارت کو قاری کی بصیرت پر چھوڑا جا سکے۔
یہاں بھی غالب گمان ہے کہ یا تو فنِ رنگسازی کے اس فاضل نے مدرسے کی چار دیواری میں صرف عربی لغت کا نمک چکھا تھا، یا پھر اجرت کی ادائیگی محض “الف” و “لام” تک محدود تھی۔ سو، اس نے “الخ” لکھ کر یہ پیغام دیا کہ:
“سمجھنے والے سمجھ جائیں، باقی چونا خود لگا لیں!”
یا یوں کہیے کہ “الخ” سے مراد:
”آخر تک چونا ہی چونا سمجھیے صاحب!”
---
اگر آپ چاہیں تو اس میں مزید طنز، اشارت، یا اشعار کا تڑکا بھی لگا سکتا ہوں!
لفظ / ترکیب | معنی |
---|---|
نابغۂ روزگار | غیر معمولی صلاحیت رکھنے والا شخص، نادر الوجود ہنرمند |
معمار | تعمیر کرنے والا، دیوار بنانے والا |
فیض یافتہ | جس نے علم یا برکت حاصل کی ہو |
دینیہ | دینی علوم سے متعلق، مذہبی |
قلماوہ | چونا یا رنگ لگانے کا برش یا آلہ |
جوشِ عمل | کام کرنے کا جذبہ یا ولولہ |
زنگ آلود | زنگ لگا ہوا، کام میں سستی یا رکاوٹ |
معجزۂ اختصار | اختصار (مختصر بیان) کا حیران کن کرشمہ |
فضلاء | فاضل کی جمع، علما، علم رکھنے والے |
مدرّسین | پڑھانے والے، اساتذہ |
طوالت سے دامن بچانا | بات کو زیادہ لمبا کرنے سے اجتناب کرنا |
فاضل | عالم، علم والا |
چپقلش | جھگڑا، ٹکراؤ، تنازعہ |
مجہول فاضل | ایسا عالم جو گمنام ہو یا غیر معروف |
نکتۂ اختتام | آخری نقطہ، خاتمہ |
فنِ چونا کاری | چونا لگانے کا ہنر یا طریقہ |
جلی حروف | موٹے اور نمایاں الفاظ یا تحریر |
محفل | نشست، مجلس، جہاں لوگ جمع ہوں |
تڑکا | چاشنی، کسی بات میں مزاح یا رنگ بھرنے کا انداز |