رومی کلینڈروں کی تاریخ میں ایک اہم تبدیلی فروری کے مہینے کے آخری دن کا مقام لیپ ڈے کو دینے کا فیصلہ تھا۔ یہ تبدیلی صرف کلینڈروں کی معیاری زمینی تبدیلی کی نتیجہ سے نہیں آئی، بلکہ زمین اور سورج کے تعلقات کے عین مطابقت کی خاطر کی گئی۔

قدیم روم کا کلینڈر:
قدیم رومی کلینڈر، جسے جولیس سیزر نے اصلاح کیا، موسموں کی تغیرات کے مطابق کیلنڈر کی درستگی کو بنیاد دینے کے لئے ہر چار سال میں ایک دن کا اضافہ کرنے کا انتخاب کیا۔ اس طرح، فروری کے مہینے کے آخری دن کو ایک اضافی دن یعنی "لیپ ڈے" کے طور پر منتخب کیا گیا۔

سورج کی روشنی:
ایسا کیوں کیا گیا؟ زمین اور سورج کے تعلقات کی بنیادی وجہ تھی۔ زمین کا سورج کے گرد گردش کا دورانیہ 365 دنوں سے زیادہ ہے، جس کے نتیجہ میں فرق پیدا ہوتا ہے۔ اس فرق کو دور کرنے کے لیے لیپ سیکنڈز اور لیپ سال کے ذریعے گھڑیوں اور کیلنڈر میں زمین اور موسموں سے مطابقت پیدا کی جاتی ہے۔

جولیس سیزر کی اصلاحات:
جولیس سیزر نے اس مسئلے کو حل کرنے کی کوشش کی اور ہر چار سال میں ایک دن کا اضافہ کیا۔ اس نئی ترتیب نے کلینڈر کو موسموں کے ساتھ مطابق بنایا، مگر اس نظام کی اصلاحات کے بعد بھی مسئلہ حل نہ ہو سکا۔

پاپ گریگوری کا اصلاح:
16 ویں صدی میں پاپ گریگوری نے ایک کمیشن قائم کیا جو انتخاباتی دورانیے کو حل کرنے کے لیے بنایا گیا۔ اس نئی ترتیب میں، ہر 400 سال میں 100 لیپ ائیر ہونے کے بجائے 97 لیپ ائیر ہونے کا فیصلہ کیا گیا۔

نتیجہ:
فروری کا لیپ دن اور کلینڈر کے اصلاحات نے زمین اور سورج کے تعلقات کو مطابقت دینے میں مدد کی۔ ان تبدیلیوں کے نتیجہ میں، زمینی وقت کا استنباط اور موسمیاتی تبدیلیات کے لحاظ سے کلینڈر کی درستگی بہتر ہوئی۔