عسکری ہیئرکٹنگ سیلون میں حجام آپ کو آرام دہ کرسی پر بٹھاتا ہے، پھر اپنی باتوں میں لگا لیتا ہے۔ گردن میں کپڑا ڈال کر آپ کے بظاہر آزاد ہاتھوں کی حرکت کو محدود کردیتا ہے، کبھی آپ کا سر نیچا کرتا ہے کبھی ٹھوڑی اونچی، کان مروڑتا ہے کبھی کھال کھینچتا ہے۔

اس دوران آپ کو پتہ بھی نہیں چلتا اور اپنے بوٹوں کی مدد سے آپ کی کرسی کبھی اونچی کرتا ہے کبھی نیچی۔ کرسی آگے پیچھے اور انکلائنٹ وغیرہ کرنے کے لیورز الگ سے موجود ہوتے ہیں۔ شروع میں پانی سپرے کرکے بال نرم کرتا ہے لیکن اس کا مقصد بالوں کی افزائش نہیں بلکہ بال کاٹنا ہوتا ہے۔

قینچی استرے کا استعمال کرکے وہ آپ کو انسان کا بچہ بنانے کی فکر میں ہوتا ہے۔ آپ اس سے اپنا مقصد حاصل کرنے گئے ہوتے ہیں اور وہ آپ سے اپنا مقصد حاصل کرتا ہے۔

کرسی پر بٹھانا دراصل اس کا اپنا مقصد ہوتا ہے کہ آپ کی حجامت کے دوران اسے سہولت رہے۔ کرسی کو وہ اتنا ہی اونچا یا نیچا اور آگے پیچھے کرے گا جس میں اس کی آسانی ہو گی۔

پھر جتنا آپ اس کی مرضی کے مطابق حرکت کرتے ہیں اتنا ہی وہ راضی ہوتا ہے بصورت دیگر کٹ لگ جانے کا ڈراوراور اندیشہ تو رہتا ہی ہے۔ بہرحال ایک بات تو طے ہے کہ وقت کم لگے یا زیادہ کرسی سے اس نے آپ کو اتار ہی دینا ہے۔

اس ساری حجامت کے دوران وہ دو ایک گاہک مزید بھی انگیج کرلیتا ہے۔ اگلا گاہک ہاتھ سے نہ نکل جائے۔ اس لئے آپ کو جلدی بھگانے کی فکر بھی اسی کو کرنا ہوتی ہے۔

جب اس کا کام مکمل اور آپ کا کام تمام ہو جاتا ہے تو وہ بلوور لگاتا ہے، چادر اتارتا ہے اور آپ کو کرسی سے اتار دیتا ہے۔ آپ پھر بال بڑھنے کا انتظار کرتے ہیں اور کچھ عرصے بعد پھر حجامت کے قابل ہو کر اسی کرسی پر براجمان ہو جاتے ہیں۔ گاہک بدلتے رہتے ہیں، حجام وہی رہتا ہے اور کرسی بھی وہی۔