غزل 

(تلفظ: غَزَل) 

عربی زبان کا لفظ ہے

جس کے معنی ہیں عورت سے محبت بھری گفتگو کرنا، 

یا محبوب سے نرمی و لطافت کے ساتھ بات چیت کرنا۔

عربی میں “غَزَلَتِ الْمَرْأَةُ” کا مطلب ہوتا ہے "عورت نے سوت کاتا"، اور اسی سے غزل کا مفہوم نکلا 

یعنی جذبات کو لطیف دھاگوں کی طرح پرونا۔

اردو ادب میں غزل شاعری کی ایک نہایت محبوب صنف ہے، جو عشق، حسن، جدائی، درد، اور انسان کے باطنی احساسات کو نہایت نرمی اور لطافت سے بیان کرتی ہے۔

غزل میں ہر شعر اپنے معنی میں مکمل ہوتا ہے، مگر مجموعی طور پر تمام اشعار ایک ہی جذبے یا فضا سے جڑے ہوتے ہیں۔

غزل کے ہر شعر کے دو مصرعے ہوتے ہیں، جن میں پہلا مطلع اور آخری مقطع کہلاتا ہے، اور شاعر اپنا تخلص مقطع میں لاتا ہے۔

اردو کے مشہور غزل گو شعرا میں میر، غالب، فراق، فیض، اور احمد فراز  کے نام نمایاں ہیں۔


غزل وہ شاعری ہے جس میں عشق و احساسات کے نازک دھاگے شعروں میں پروئے جاتے ہیں۔

یہ اردو ادب کی روح اور نرمیِ بیان کی علامت ہے۔