خاص الفاظ 
عاجزی ، رعنائی، تابناکی، تمتع، قصر، مرحمت، فاخرہ، استعارہ، دہن، نادر، منہدم، مسند، منصب، مرتبہ
گردشِ ایام، ایوانات، قلعے


روایت ہے کہ جب عراق کے مردِ آہن، صدر صدام حسین کو اسیری کے کٹھن ایام میں عدالتِ عالیہ کی بارگاہ میں شرفِ حضور حاصل ہوا، تو اُس نے نہایت پُرتاثیر لہجے میں یہ عریضہ پیش کیا کہ جیل کی سیاہ کوٹھڑی میں نہ تو اُسے اپنے ملبوسات کو آبِ صابونی کی طہارت بخشنے کی اجازت مرحمت ہوئی ہے اور نہ ہی تمباکو نوشی کا تمتع میسر آیا ہے۔ مزید برآں، گزشتہ دو برس سے محض ایک ہی جوڑا جوتے اس کی رفاقت کے لیے میسر ہے جو اب نہایت پُرانی حالت کو پہنچ چکا ہے۔ عدالت نے اس مظلومانہ فریاد کو شرفِ قبولیت عطا کرتے ہوئے نہ صرف جوتوں کا نیا جوڑا عنایت کیا بلکہ لباس شستہ کرنے اور سگریٹ نوشی کی بھی اجازت مرحمت فرمائی۔

صدام حسین، وہ سرافراز حکمران تھا جس کے قدموں تلے اٹھتالیس عالی شان محلات خاکِ راہ بنتے، جس کے لباس خانہ میں تین ہزار نفیس و فاخرہ پوشاکیں زیبِ تن ہونے کو مچلتی رہتیں۔ جس کے قدم بوسی کے لیے ڈھائی سو جوتے ہر وقت مستعد کھڑے رہتے۔ جس کے وجود سے پھوٹتی خوشبو کو دہ ہزار عنبر و مشک کی شیشیاں دوام بخشنے کو تیار رہتیں۔ جس کے قافلۂ شاہانہ میں گیارہ سو بلند اقبال گاڑیاں جلوہ گر رہتیں۔

جس نے اپنی شبہائے اقتدار کو تابناکی بخشنے کے لیے فقط اپنی مونچھوں کی سیاہی پر بارہ ماہرین کا عملہ مقرر کیا ہوا تھا۔ جس کے دہن کو مسرّت آشنا کرنے کے لیے کیوبا کے سب سے اعلیٰ سگار مہیا کیے جاتے۔ جس کی شراب نوشی کی تسکین کے لیے فرانس کی نادر الوجود کمپنیوں کے ماہرین شب و روز مصروف رہتے۔ جس کے تن پوش کے طول و عرض کے تعین کے لیے لندن کے درزی بغرضِ اہتمام و تعظیم بغداد آتے۔

جس کے ملبوسات کی طہارت کے لیے بغداد کے قلب میں شاہانہ غسل خانہ بمعہ رائل واشنگ سینٹر قائم تھا، جہاں کے دھوبی کو اعزازاً کرنل کا منصب عطا ہوا تھا۔ جس کے ہر سوٹ کی باری بہ مشکل دو یا تین برس بعد آتی تھی، اور اس کی طراوت کو دوام بخشنے والے غلامانِ خاص نہایت فخر سے اس ذمہ داری کو نبھاتے۔

میرا دل اس خواہش کا اسیر ہے کہ صدام حسین مرحوم کی وہ تصویر، جس میں وہ اپنے دستِ مبارک سے جامہ دھو رہا ہے، دنیا کے ہر صاحبِ اقتدار کے خواب گاہ میں جابجا آویزاں کر دی جائے۔ اور ان کی بارگاہ میں نہایت مودبانہ عرض کی جائے کہ اے اہلِ اقتدار! جان لو کہ تم بھی بشر ہو، تمہاری عظمت کی یہ پرفریب عمارت ایک دن ضرور زمین بوس ہوگی۔ اقتدار کی سنگلاخ کرسی پر بیٹھ کر خود کو ظلِ الٰہی سمجھنے والے یاد رکھیں کہ کل کو یہی قصرِ شکوہ خاک کا ڈھیر بن کر رہ جائے گا۔

دنیا کی ہر مسند نشین ہستی کو باور ہو جانا چاہیے کہ وہ جب تک مسندِ اقتدار پر جلوہ افروز ہے، اُسے اپنی عاجزی و فنا پذیری کو یاد رکھنا چاہیے۔ جب یہ ایوان و محلات منہدم ہوں گے، جب یہ خلعتِ شاہی تار تار ہو جائے گی، تو وہ یا تو اپنے قدموں پر اس دربارِ اقتدار سے رخصت ہوگا یا پھر دوسروں کے کاندھوں پر سوار ہو کر نکلے گا…!

پس، ہر بادشاہِ وقت کو چاہیے کہ صدام حسین کے عبرتناک انجام کو آئینہ بنائے اور یاد رکھے کہ انسان آخر انسان ہی ہے، نہ تو وہ معبود ہے اور نہ کبھی بن سکے گا۔ عروج و زوال کا یہ سلسلہ ازل سے ابد تک جاری رہے گا… اور دنیا کا ہر صاحبِ اقتدار آخر کار اسی گردشِ ایام کے زیرِ دام آ جائے گا۔


اردو الفاظ اور معنی

اردو الفاظ اور معنی

الفاظ معنی
روایتکہانی، قصہ
مردِ آہنفولادی شخص، مضبوط انسان
اسیریقید، قیدی ہونا
کٹھنمشکل، دشوار
عدالتِ عالیہاعلیٰ عدالت
بارگاہدربار، خاص جگہ
عریضہدرخواست، عرضی
پُرتاثیراثر ڈالنے والا
آبِ صابونی کی طہارتصابن سے دھونے کی صفائی
مرحمتمہربانی، عنایت
تمتعلطف، فائدہ
میسرحاصل، ملنا
مظلومانہ فریادظلم کی شکایت
شرفِ قبولیتمنظوری کا اعزاز
مرحمت فرمائیکرم فرمایا
سرافرازباعزت، سر بلند
خاکِ راہراستے کی خاک، خاکساری
نفیس و فاخرہعمدہ اور شاندار
زیبِ تنپہننے کی چیز
پھوٹتینکلتی
عنبر و مشکخوشبو دار مادے
قافلۂ شاہانہبادشاہوں کا قافلہ
جلوہ گرنمایاں، نظر آنے والے
شبہائے اقتداراقتدار کی راتیں
تابناکیروشنی، چمک
دہنمنہ
مسرّت آشناخوشی دینے والی
شراب نوشی کی تسکینشراب پینے کا سکون
نادر الوجودکم یاب، انوکھا
طول و عرضلمبائی چوڑائی
تعینناپ تول
بغرضِ اہتمام و تعظیماحترام اور انتظام کے لیے
بغداد کے قلببغداد کے وسط/بیچ
شاہانہ غسل خانہبادشاہی طرز کا دھونے کا مقام
منصبعہدہ، مقام
بہ مشکلمشکل سے
طراوتتازگی
غلامانِ خاصخاص خادم
آویزاںلٹکانا، لگانا
مودبانہ عرضعزت و احترام کے ساتھ کہنا
پرفریبدھوکہ دینے والا
منہدمگر جانا، ٹوٹ جانا
قصرِ شکوہشاندار محل
خاک کا ڈھیرمٹی کا ڈھیر
فنا پذیریختم ہونے والا ہونا
ایوان و محلاتعمارتیں اور محلات
مسند نشینعہدہ سنبھالنے والا
عاجزیانکساری
گردشِ ایاموقت کی گردش
زیرِ دامقابو میں آ جانا
عبرتسبق
آئینہمثال، عکس
استعارہتشبیہ، علامت
ظلِ الٰہیخدا کا سایہ (بادشاہ کا لقب)
ابدہمیشہ، لا انتہا
عروج و زوالبلندی اور پستی
تسکینسکون
آخری انجامآخری نتیجہ